آیات 25 - 26
 

فَیَوۡمَئِذٍ لَّا یُعَذِّبُ عَذَابَہٗۤ اَحَدٌ ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ پس اس دن اللہ کے عذاب کی طرح عذاب دینے والا کوئی نہ ہو گا۔

وَّ لَا یُوۡثِقُ وَ ثَاقَہٗۤ اَحَدٌ ﴿ؕ۲۶﴾

۲۶۔ اور اللہ کی طرح جکڑنے والا کوئی نہ ہو گا۔

تفسیر آیات

ایک تفسیر یہ ہے کہ عَذَابَہٗۤ اور وَ ثَاقَہٗۤ کی دونوں ضمائر اللہ تعالیٰ کی طرف ہیں۔ اس صورت میں معنی یہ بنتے ہیں: قیامت کے دن جو عذاب اللہ کی طرف سے ہو گا اور جن زنجیروں میں اسے جکڑ دیا جائے گا اس جیسا عذاب دینے والا اور جکڑنے والا کوئی نہ ہو گا۔

دوسری تفسیر یہ ہے کہ دونوں ضمائر اس مجرم انسان کی طرف ہیں۔ اس صورت میں معنی یہ ہوں گے: جو عذاب اور جکڑ اس مجرم کافرکی ہو گی وہ کسی اور کی نہ ہو گی۔

پہلی تفسیر قابل ترجیح ہے چونکہ قرآن متعدد مقامات پر اللہ تعالیٰ کو شدید العقاب کے ساتھ یاد کرتا ہے۔ فرمایا:

اِنَّ اَخۡذَہٗۤ اَلِیۡمٌ شَدِیۡدٌ﴿﴾ (۱۱ ھود: ۱۰۲)

اس کی گرفت یقینا دردناک اور سخت ہوا کرتی ہے۔


آیات 25 - 26