آیات 34 - 35
 

اَوۡلٰی لَکَ فَاَوۡلٰی ﴿ۙ۳۴﴾

۳۴۔ تیرے لیے تباہی پر تباہی ہے۔

ثُمَّ اَوۡلٰی لَکَ فَاَوۡلٰی ﴿ؕ۳۵﴾

۳۵۔ پھر تیرے لیے تباہی پر تباہی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اَوۡلٰی لَکَ: اَوۡلٰی صیغہ افعل تفضیل ہے اَلْوَلْیُ سے یعنی عذاب تیرے لیے اولیٰ ہے۔ کہتے ہیں اصل میں اولاک اللّٰہ ما تکرھہ ہے۔ اللہ تجھے ایسی بلا سے دوچار کرے جو تجھے پسند نہ ہو یا یہ ہے النار اولی لک آتش جہنم ہی تیرے لیے سزاوار تر ہے۔ محاورۃً یہ ترکیب بد دعا کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ جیسے ویل لک ہے۔


آیات 34 - 35