آیت 5
 

اِنَّا سَنُلۡقِیۡ عَلَیۡکَ قَوۡلًا ثَقِیۡلًا﴿۵﴾

۵۔ عنقریب آپ پر ہم ایک بھاری حکم (کا بوجھ) ڈالنے والے ہیں۔

تفسیر آیات

رات کو اللہ کو عبادت و تلاوت کے ذریعے عظیم ملکوتی طاقت سے گہرا ربط قائم کرنے کی ضرورت اس لیے پیش آ رہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کاندھوں پر ایک سنگین ذمہ داری ڈالی جا رہی ہے۔ ایک وحشی قوم کو انسان بنانے، ایک ناخواندہ قوم کو تہذیب دینے، ایک تاریک معاشرے کو روشن بنانے، ایک ہٹ دھرم قوم کو صرف حق سمجھانے اور گمراہوں کو راہ حق دکھانے کی ذمہ داری ہے۔

چونکہ اس ذمہ داری کا تعلق ایک مشرک قوم کے معبودوں اور ان کے مقدسات کو یکسر مسترد کرنے کے ساتھ مربوط ہے اس لیے اس کا رد عمل بھی نہایت شدید اور سنگین ہونے والا ہے۔ چنانچہ مروی ہے کہ بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:

ما اوذی نبی مثل ما اوذیت۔۔۔۔ (بحار ۳۹: ۵۵)

جتنی اذیت مجھے دی گئی ہے کسی نبی کو نہیں دی گئی۔


آیت 5