آیت 2
 

لَہٗ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ ۚ وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ﴿۲﴾

۲۔ آسمانوں اور زمین کی سلطنت اسی کی ہے، وہی زندگی اور( وہی) موت دیتا ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ کسی چیز کا مالک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس میں ہرگونہ تصرف کر سکتا ہے۔ یہ تعریف صرف اللہ تعالیٰ کی ملکیت پر صادق آتی ہے چونکہ غیر اللہ اپنی مملوک پر ہرگونہ تصرف نہیں کر سکتا۔ وہ صرف استفادہ کر سکتا ہے ۔وہ اپنے مملوک کی موت و حیات کا مالک نہیں ہے۔ وہ اپنی مملوک کو عدم سے وجود میں نہیں لا سکتا، نہ وجود میں آنے کے بعد اسے ارتقا دے سکتا ہے۔

۲۔ اللہ تعالیٰ تمام کائنات کا حقیقی مالک ہے چونکہ اللہ کی قدرت کاملہ ان سب پر محیط ہے۔ چنانچہ اس آیت کے مطابق مالکیت قدرت کاملہ کا نتیجہ ہے۔ وہ ہر شے پر قادر ہے لہٰذا ہر شے اس کی ملکیت میں ہے۔


آیت 2