آیت 3
 

خَافِضَۃٌ رَّافِعَۃٌ ۙ﴿۳﴾

۳۔ وہ تہ و بالا کرنے والا (واقعہ) ہو گا۔

تفسیر آیات

یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو کسی کو پست کردیتا ہے تو کسی کو بلند کر دیتا ہے۔ کسی کو عزت دیتا ہے تو کسی کو ذلت کی گہرائیوں میں گرا دیتا ہے۔ حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے:

الْغِنَی وَ الْفَقْرُ بَعْدَ الْعَرْضِ عَلَی اللہِ۔ (نہج البلاغۃ حکمت: ۴۵۲)

اصل فقر و غنا (قیامت میں) اللہ کے سامنے پیش ہونے کے بعد ہو گا۔

دنیا میں کیے گئے اعمال کے مطابق عزت و ذلت اور امیری اور غریبی کا فیصلہ ہو گا۔ امام زین العابدین علیہ السلام سے روایت ہے:

خَافِضَۃٌ خفظت و اللہ باعداء اللہِ الی النار رَّافِعَۃٌ رفعت واللہ اولیاء اللہ الی الجنۃ۔۔۔۔ (خصال ۱: ۶۴)

یہ واقعہ قسم بخدا دشمنان خدا کو جہنم رسید کر کے پست کر دے گا اور قسم بخدا اللہ کے دوستوں کو جنت کی طرف بلند درجہ دے گا۔


آیت 3