آیت 164
 

لَقَدۡ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اِذۡ بَعَثَ فِیۡہِمۡ رَسُوۡلًا مِّنۡ اَنۡفُسِہِمۡ یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِہٖ وَ یُزَکِّیۡہِمۡ وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ وَ الۡحِکۡمَۃَ ۚ وَ اِنۡ کَانُوۡا مِنۡ قَبۡلُ لَفِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ﴿۱۶۴﴾

۱۶۴۔ ایمان والوں پر اللہ نے بڑا احسان کیا کہ ان کے درمیان انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیات پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاکیزہ کرتا اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے جب کہ اس سے پہلے یہ لوگ صریح گمراہی میں مبتلا تھے۔

تفسیر آیات

رسول (ص) کی ہدایت سے مومنین نے ہی فائدہ اٹھایا۔ لہٰذا ان پر یہ عظیم احسان ہے کہ رسول (ص) نے انہیں جاہلیت کی مذلت، حقارت اور تنگدستی سے نکال کر اقوام عالم کی قیادت و رہبری کا اہل بنایا۔ (تلاوت آیات، تزکیۂ نفوس، اور تعلیم کتاب و حکمت کی توضیح کے لیے ملاحظہ ہو سورہ بقرہ آیات ۱۲۹۔ ۱۵۱)

اہم نکات

۱۔ ہدایت، تزکیۂ نفس اور علم وحکمت، اللہ کے عظیم احسانات ہیں۔


آیت 164