آیات 82 - 83
 

اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا اَنۡ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ﴿۸۲﴾

۸۲۔ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کر لیتا ہے تو بس اس کا امر یہ ہوتا ہے کہ اسے یہ کہے: ہو جا پس وہ ہو جاتی ہے۔

فَسُبۡحٰنَ الَّذِیۡ بِیَدِہٖ مَلَکُوۡتُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ﴿٪۸۳﴾

۸۳۔ پس پاک ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی سلطنت ہے اور اسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا: جب اللہ تعالیٰ کسی چیز کو وجود میں لانے کا ارادہ کر لیتا ہے تو صرف ارادے سے وہ چیز وجود میں آجاتی ہے۔ ارادے سے زیادہ کسی چیز کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہاں تک کہ لفظ کُنۡ کی بھی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ایجاد سے پہلے کوئی مخاطب نہیں ہوتا جس سے کُنۡ کا خطاب کیا جائے۔ بنابرایں کُنۡ انسان کو سمجھانے کے لیے ایک لفظی تعبیر ہے جو عالم ایجاد کی باتوں کو تمثیلی تعبیر کے بغیر سمجھنے سے قاصر ہے۔

حضرت امیرالمومنین علیہ السلام سے منقول ہے:

یَقُولُ لِمَنْ اَرَادَ کَوْنَہُ کُنْ فَیَکُونُ لَا بِصَوْتٍ یَقْرَعُ وَلَا بِنِدَائٍ یُسْمَعُ وَ اِنَّمَا کَلَامُہُ سُبْحَانَہُ فِعْلٌ مِنْہُ اَنْشَاَہُ۔۔۔۔ (نہج البلاغہ خطبہ توحید)

جسے پیدا کرنا چاہتا ہے اسے’’ہو جا‘‘ کہتا ہے جس سے وہ ہو جاتی ہے بغیر کسی ایسی آواز کے جو کان (کے پردوں) سے ٹکرائے اور بغیر ایسی صدا کے جو سنی جا سکے بلکہ اللہ سبحانہ کا کلام بس اس کا ایجاد کردہ فعل ہے۔

واضح رہے اگر کوئی کام وسائل اور علل و اسباب کے ذریعے انجام دینا ہو تو آسان اور مشکل کا سوال پیدا ہوتا ہے۔ سادہ اور کم علل و اسباب والا کام آسان اور زیادہ اور پیچیدہ علل و اسباب والا کام مشکل ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کسی علل و اسباب کا محتاج نہیں ہے۔ وہ کسی کام کو انجام دینا چاہتا ہے تو صرف ایک ارادہ کافی ہے اور اللہ کا ارادۂ تکوینی حتمی طور پر نافذ العمل ہو جاتا ہے۔ ممکن نہیں اللہ کسی کام کا ارادہ کرے اور وہ ارادہ نافذ نہ ہو۔

اس آیت میں یہ بتانا مقصود ہے کہ اعادۂ حیات کے لیے اللہ کا ایک ارادہ کافی ہے۔

۲۔ فَسُبۡحٰنَ الَّذِیۡ بِیَدِہٖ مَلَکُوۡتُ: ملکوت صیغہ مبالغہ ہے ملک کا۔ جیسے رحموت، رحمۃ کا صیغہ مبالغہ ہے۔ آیت کا مطلب یہ بنتا ہے: پاکیزہ ہے وہ ذات جس کے قبضۂ قدرت میں ہر شے کی حقیقی ملکیت ہے اور اللہ پر شے پر ہر قسم کا تصرف کر سکتا ہے۔ اسے وجود میں لا سکتا ہے، ختم کر سکتا ہے اور دوبارہ زندہ کر سکتا ہے۔


آیات 82 - 83