آیت 54
 

وَ حِیۡلَ بَیۡنَہُمۡ وَ بَیۡنَ مَا یَشۡتَہُوۡنَ کَمَا فُعِلَ بِاَشۡیَاعِہِمۡ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا فِیۡ شَکٍّ مُّرِیۡبٍ ﴿٪۵۴﴾

۵۴۔ اور اب ان کے اور ان کی مطلوبہ اشیاء کے درمیان پردے حائل کر دیے گئے ہیں جیسا کہ پہلے بھی ان کے ہم خیال لوگوں کے ساتھ (یہی) کیا گیا تھا، یقینا وہ شبہ انگیز شک میں مبتلا تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ حِیۡلَ بَیۡنَہُمۡ وَ بَیۡنَ مَا یَشۡتَہُوۡنَ: اب ان کی خواہش یہ تھی کہ کسی طرح نجات مل جائے اور ان کا ایمان قبول کیا جائے۔ فرمایا ان کی اس خواہش اور ان کے درمیان پردہ حائل ہو گیا ہے۔ اب وہ مایوسی کی تاریکیوں میں ڈوب جائیں گے۔

۲۔ کَمَا فُعِلَ بِاَشۡیَاعِہِمۡ: جیسا کہ اس سے پہلے ان کے ہم خیال لوگوں کے ساتھ یہی کیا گیا کہ وقت گزرنے کے بعد عذاب سامنے آنے کی صورت میں ان کا ایمان مسترد کیا گیا اور ان کی طرف سے نجات اور عذاب سے آزادی کی خواہش مایوسیوں میں بدل گئی تھی۔

اہم نکات

۱۔ ایمان دارالتکلیف میں فائدہ دیتا ہے۔

۲۔ موت کے بعد کافر کی نجات کی کوئی خواہش پوری نہیں ہو سکتی۔


آیت 54