آیت 20
 

وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ فَسَقُوۡا فَمَاۡوٰىہُمُ النَّارُ ؕ کُلَّمَاۤ اَرَادُوۡۤا اَنۡ یَّخۡرُجُوۡا مِنۡہَاۤ اُعِیۡدُوۡا فِیۡہَا وَ قِیۡلَ لَہُمۡ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ النَّارِ الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ﴿۲۰﴾

۲۰۔ لیکن جنہوں نے نافرمانی کی ان کی جائے بازگشت آتش ہے، جب بھی وہ اس سے نکلنا چاہیں گے اس میں لوٹا دیے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا: اس آتش کا عذاب چکھو جس کی تم تکذیب کرتے تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ اس آیت سے فسق کی نوعیت معلوم ہوتی ہے کہ یہ فسق ایمان کے مقابلے میں کفر کی حد تک ہے۔ اسی لیے ایسے فاسقوں کے لیے جہنم کا عذاب ابدی ہے۔

۲۔ کُلَّمَاۤ اَرَادُوۡۤا اَنۡ یَّخۡرُجُوۡا: اس جملے سے معلوم ہوا کہ وہ عذاب میں ہمیشہ رہیں گے۔

۳۔ وَ قِیۡلَ لَہُمۡ ذُوۡقُوۡا: ان سے کہا جائے گا: آتش کا مزہ چکھو۔ اس میں عذاب کے ساتھ ان کی اہانت بھی ہے۔


آیت 20