آیت 92
 

وَ اَنۡ اَتۡلُوَا الۡقُرۡاٰنَ ۚ فَمَنِ اہۡتَدٰی فَاِنَّمَا یَہۡتَدِیۡ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ ضَلَّ فَقُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا مِنَ الۡمُنۡذِرِیۡنَ﴿۹۲﴾

۹۲۔ اور یہ کہ میں قرآن پڑھ کر سناؤں اس کے بعد جو ہدایت اختیار کرے گا وہ اپنے لیے ہدایت اختیار کرے گا اور جو گمراہی میں چلا جائے اسے کہدیجئے: میں تو بس تنبیہ کرنے والا ہوں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ اَنۡ اَتۡلُوَا الۡقُرۡاٰنَ: اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں قرآن پڑھ کر سناؤں۔ کلام اللہ کی شیرینی اور حلاوت تمہارے ذائقہ فطرت کو چکھا دوں چونکہ تلاوت ہی وہ مؤثر ذریعہ تھا جس کے سامنے بڑے بڑے رعونت والے رام ہو جاتے تھے۔

۲۔ فَمَنِ اہۡتَدٰی فَاِنَّمَا یَہۡتَدِیۡ لِنَفۡسِہٖ: اس کلام کی حلاوت چکھنے کے بعد اسے اپنانے، اپنے لیے راہنما بنانے کا مثبت نتیجہ خود اس شخص کو ملے گا، مجھے نہیں۔

۳۔ وَ مَنۡ ضَلَّ: جو اس حلاوت کے چکھنے کے بعد بھی اپنی تلخی شرک پر قائم رہتا ہے اسے ایمان پر مجبور نہیں کرتا ہوں۔ بس میرا کام تنبیہ کرنا، شرک و کفر کے انجام بد سے باخبر کرنا ہے۔


آیت 92