آیت 15
 

قُلۡ اَذٰلِکَ خَیۡرٌ اَمۡ جَنَّۃُ الۡخُلۡدِ الَّتِیۡ وُعِدَ الۡمُتَّقُوۡنَ ؕ کَانَتۡ لَہُمۡ جَزَآءً وَّ مَصِیۡرًا﴿۱۵﴾

۱۵۔ کہدیجئے: کیا یہ مصیبت بہتر ہے یا دائمی جنت جس کا اہل تقویٰ سے وعدہ کیا گیا ہے، جو ان کے لیے جزا اور ٹھکانا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ قُلۡ اَذٰلِکَ خَیۡرٌ: کہدیجیے یہ جہنم بہتر ہے یا دائمی جنت؟ یہ سوال منکر کے ضمیر اور وجدان سے ہے کہ اگرچہ تو جہنم و جنت کا منکر ہے تاہم یہ انکار خود تیرے حق میں نہیں ہے۔ تو خود سوچ، اگر جنت و نار برحق ثابت ہوئی تو تیرے لیے کون سی چیز بہتر ہے جنت یا نار؟

۲۔ الَّتِیۡ وُعِدَ الۡمُتَّقُوۡنَ: وہ دائمی جنت جس کا اہل تقویٰ سے وعدہ کیا گیا ہے۔ زندگی کے راستے پر سوئے منزل جاتے ہوئے جو لوگ اپنے آپ کو خطرات سے بچاتے ہیں: الۡمُتَّقُوۡنَ ، وہی منزل پر فائز ہوتے ہیں۔

۳۔ کَانَتۡ لَہُمۡ جَزَآءً وَّ مَصِیۡرًا: ثواب اور مکان ثواب، دونوں کا ذکر ہے چونکہ صرف ثواب اور نعمت کافی نہیں ہوتی جب تک مکان کشادہ، پرکشش، پر فضا نہ ہو۔


آیت 15