ایمان عمل کا نام ہے نہ کہ آرزؤں کا


لَیۡسَ بِاَمَانِیِّکُمۡ وَ لَاۤ اَمَانِیِّ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ ؕ مَنۡ یَّعۡمَلۡ سُوۡٓءًا یُّجۡزَ بِہٖ ۙ وَ لَا یَجِدۡ لَہٗ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا﴿۱۲۳﴾

۱۲۳۔ نہ تمہاری آرزوؤں سے (بات بنتی ہے) اور نہ اہل کتاب کی آرزوؤں سے، جو برائی کرے گا وہ اس کی سزا پائے گا اور اللہ کے سوا نہ اسے کوئی کارساز میسر ہو گا اور نہ کوئی مددگار۔

123۔ اس آیت میں نہایت اہمیت کے حامل اہم نکتے کی وضاحت فرمائی ہے کہ مذہب صرف آرزوؤں کا نام نہیں ہے، جیسا کہ دین کے تاجروں، جاہلوں اور دین دشمنوں کا خیال ہے۔ اس آیت میں مسلمانوں سے خطاب کر کے فرمایا: تمام ادیان کا دار و مدار عمل پر ہے۔ اگر کوئی برائی کرتا ہے تو اس کی سزا بھگتنا ہو گی، خواہ وہ مسلم ہو یا اہل کتاب۔