عیش پرستی


وَ کَذٰلِکَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ فِیۡ قَرۡیَۃٍ مِّنۡ نَّذِیۡرٍ اِلَّا قَالَ مُتۡرَفُوۡہَاۤ ۙ اِنَّا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰۤی اُمَّۃٍ وَّ اِنَّا عَلٰۤی اٰثٰرِہِمۡ مُّقۡتَدُوۡنَ﴿۲۳﴾

۲۳۔ اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کسی بستی کی طرف کوئی تنبیہ کرنے والا نہیں بھیجا مگر یہ کہ وہاں کے عیش پرستوں نے کہا: ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک رسم پر پایا اور ہم انہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

23۔ کیونکہ اسلام کے عدل و انصاف سے وہ سرمایہ دار ہی متاثر ہوتے ہیں جو ظلم و نا انصافی سے دولت جمع کرتے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ مال و دولت سے انسان کی خواہشات بیدار ہو جاتی ہیں جن پر ہر قسم کی اخلاقی پابندی ان خواہش پرستوں کے لیے نا قابل تحمل ہوتی ہے۔