تعصب باعث سلب حقوق


وَ ہُوَ الَّذِیۡ کَفَّ اَیۡدِیَہُمۡ عَنۡکُمۡ وَ اَیۡدِیَکُمۡ عَنۡہُمۡ بِبَطۡنِ مَکَّۃَ مِنۡۢ بَعۡدِ اَنۡ اَظۡفَرَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرًا﴿۲۴﴾

۲۴۔ اور وہ وہی ہے جس نے کفار پر تم کو فتحیاب کرنے کے بعد وادی مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے اور اللہ تمہارے اعمال پر خوب نظر رکھتا ہے۔

24۔ عرب کا قانون تھا کہ ہر شخص کو حج اور عمرہ کے لیے بیت اللہ جانے کا حق ہے اور مسلمہ حق کو صرف اپنی جاہلی حمیت اور تعصب کی بنیاد پر مسلمانوں سے سلب کیا۔ اس کے مقابلے میں مسلمانوں میں ہیجان آنا چاہیے تھا، جس کا نتیجہ اسلام کی مصلحت میں نہ تھا۔ اس لیے اللہ تعالی نے ان پر اپنا سکون نازل فرمایا۔