آیت 24
 

وَ ہُوَ الَّذِیۡ کَفَّ اَیۡدِیَہُمۡ عَنۡکُمۡ وَ اَیۡدِیَکُمۡ عَنۡہُمۡ بِبَطۡنِ مَکَّۃَ مِنۡۢ بَعۡدِ اَنۡ اَظۡفَرَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرًا﴿۲۴﴾

۲۴۔ اور وہ وہی ہے جس نے کفار پر تم کو فتحیاب کرنے کے بعد وادی مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے اور اللہ تمہارے اعمال پر خوب نظر رکھتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ ہُوَ الَّذِیۡ کَفَّ اَیۡدِیَہُمۡ عَنۡکُمۡ: اللہ ہی نے تمہیں آپس میں ایک دوسرے پر حملہ کرنے سے روک دیا۔ چنانچہ کافروں کا ہاتھ تمہارے خوف سے روک دیا کہ ان کے دل میں رعب ڈال دیا اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے کہ حکم الٰہی کے تحت جنگ نہ کرنے کا تمہیں حکم دیا۔ بطن مکۃ سے مراد حدیبیہ ہے جو مکہ کی حدود میں ہی ہے۔

۲۔ مِنۡۢ بَعۡدِ اَنۡ اَظۡفَرَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ: اس صلح کے بعد جنگ کی نوبت نہ آنے دی جو تمہاری فتح و ظفر پر مشتمل صلح تھی۔ اس صلح کو اللہ نے فتح مبین قرار دیا ہے اور ظفر کے معنی فتح کے ہی ہیں خواہ طاقت کے ذریعے ہو یا صلح کے ذریعے۔کما قیل۔

اہم نکات

۱۔ جنگ اور امن و صلح اللہ تعالیٰ کی مشیت کے مطابق رونما ہوتی ہیں۔


آیت 24