خوشامد پسندی


لَا تَحۡسَبَنَّ الَّذِیۡنَ یَفۡرَحُوۡنَ بِمَاۤ اَتَوۡا وَّ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ یُّحۡمَدُوۡا بِمَا لَمۡ یَفۡعَلُوۡا فَلَا تَحۡسَبَنَّہُمۡ بِمَفَازَۃٍ مِّنَ الۡعَذَابِ ۚ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ﴿۱۸۸﴾

۱۸۸۔جو لوگ اپنے کیے پر خوش ہیں اور ان کاموں پر اپنی تعریفیں سننا چاہتے ہیں جو انہوں نے نہیں کیے، لہٰذا آپ انہیں عذاب سے محفوظ نہ سمجھیں، بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہو گا۔

188۔ اس آیت کا شان نزول بعض مفسرین کے نزدیک یہود ہیں اور بعض کے نزدیک منافقین۔ ہر دو صورت میں الفاظ کے عموم کے تحت ہر وہ شخص اس آیت کا مصداق ہے جو اپنے حق میں اس قسم کی تعریفیں سننا چاہتا ہے جن کا وہ مستحق نہیں ہے اور جن پر اس نے عمل ہی نہیں کیا۔ مثلاً یہ کہ فلاں صاحب نے ملک کی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اور ان کے عہد میں ملک نے بے انتہا ترقی کی ہے، جب کہ اس نے ملک کو نقصان پہنچایا اور لوٹا ہو یا یہ کہ جناب بہت بڑے علامہ، مجتہد، دیانتدار، مخلص اور متقی ہیں، جب کہ وہ اندر سے اس کے برعکس ہوں۔