ظلم و استحصال، ہمہ گیر خرابی کا سبب


ظَہَرَ الۡفَسَادُ فِی الۡبَرِّ وَ الۡبَحۡرِ بِمَا کَسَبَتۡ اَیۡدِی النَّاسِ لِیُذِیۡقَہُمۡ بَعۡضَ الَّذِیۡ عَمِلُوۡا لَعَلَّہُمۡ یَرۡجِعُوۡنَ﴿۴۱﴾

۴۱۔ لوگوں کے اپنے اعمال کے باعث خشکی اور سمندر میں فساد برپا ہو گیا تاکہ انہیں ان کے بعض اعمال کا ذائقہ چکھایا جائے، شاید یہ لوگ باز آ جائیں۔

41۔ ممکن ہے اشارہ ایران و روم کے درمیان جنگ کی طرف ہو۔ اس وقت کی جنگوں میں سمندری بیڑا بھی استعمال میں لایا جاتا تھا۔ دراصل لوگوں کے اپنے اعمال یعنی ظلم و استحصال کی وجہ سے فساد برپا ہوتے ہیں۔