معجزات کے باوجود ہٹ دھرمی


وَ اَقۡسَمُوۡا بِاللّٰہِ جَہۡدَ اَیۡمَانِہِمۡ لَئِنۡ جَآءَتۡہُمۡ اٰیَۃٌ لَّیُؤۡمِنُنَّ بِہَا ؕ قُلۡ اِنَّمَا الۡاٰیٰتُ عِنۡدَ اللّٰہِ وَ مَا یُشۡعِرُکُمۡ ۙ اَنَّہَاۤ اِذَا جَآءَتۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۰۹﴾

۱۰۹۔ اور یہ لوگ اللہ کی پکی قسمیں کھا کر کہتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی معجزہ آئے تو یہ اس پر ضرور ایمان لے آئیں گے، کہدیجئے: معجزے صرف اللہ کے پاس ہیں، لیکن (مسلمانو!) تمہیں کیا معلوم کہ معجزے آ بھی جائیں تب بھی یہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔

10۔ سیاق آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ ہٹ دھرم مشرکین کی طرف سے معجزے کے مطالبے پر بعض اہل ایمان کا بھی یہی خیال تھا۔ چنانچہ ان سے فرمایا: تمہیں کیا معلوم کہ معجزہ دکھانے کی صورت میں یہ ایمان لے آئیں گے؟ چنانچہ تاریخ انبیاء شاہد ہے کہ دریا شق ہو جاتا ہے، پہاڑ سے اونٹنی نکل آتی ہے، مردے زندہ کیے جاتے ہیں، لیکن جن لوگوں نے انکار کرنا تھا وہ منکر رہے۔