تکذیب قرآن


وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَوۡ کَانَ خَیۡرًا مَّا سَبَقُوۡنَاۤ اِلَیۡہِ ؕ وَ اِذۡ لَمۡ یَہۡتَدُوۡا بِہٖ فَسَیَقُوۡلُوۡنَ ہٰذَاۤ اِفۡکٌ قَدِیۡمٌ﴿۱۱﴾

۱۱۔ جو لوگ کافر ہو گئے وہ ایمان لانے والوں سے کہتے ہیں: اگر یہ (دین) بہتر ہوتا تو یہ لوگ اس کی طرف جانے میں ہم سے سبقت نہ کر جاتے اور چونکہ انہوں نے اس (قرآن) سے ہدایت نہ پائی اس لیے وہ کہیں گے: یہ تو (وہی) پرانا جھوٹ ہے۔

11۔ قریش کے مشرکین اپنے آپ کو خیر و شر کا محور قرار دیتے ہوئے کہتے تھے کہ اگر قرآن کو تسلیم کر لینا اچھا کام ہوتا تو ہم سب سے پہلے اسے مان لیتے۔ چونکہ ہم نے نہیں مانا ہے، لہٰذا یہ خیر نہیں ہے۔ صرف چند نچلے درجے کے لوگوں نے اسے مانا ہے۔