ناشکری اور شرک


وَ مَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدۡرِہٖ ٭ۖ وَ الۡاَرۡضُ جَمِیۡعًا قَبۡضَتُہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ وَ السَّمٰوٰتُ مَطۡوِیّٰتٌۢ بِیَمِیۡنِہٖ ؕ سُبۡحٰنَہٗ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ﴿۶۷﴾

۶۷۔ اور ان لوگوں نے اللہ کی قدر شناسی نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے اور قیامت کے دن پوری زمین اس کے قبضہ قدرت میں ہو گی اور آسمان اس کے دست قدرت میں لپٹے ہوئے ہوں گے، وہ پاک اور بالاتر ہے اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔

67۔ اللہ کی ناقدری کا یہ عالم کہ کسی نے اللہ کی بیٹیاں بنا لیں، کسی نے اس کے لیے بیٹے اور بعض نے اللہ کے لیے ہاتھ، پاؤں، چہرہ اور اعضا و جوارح بنا لیے جو انسان کے لیے ہیں۔ تَعٰلٰی اللّٰہَ عَمَّا يَصِفُوْنَ ۔ اس ناقدری کی وجہ سے وہ آخرت اور یوم الحساب کے منکر ہیں، جس دن کل کائنات اللہ کے قبضہ قدرت میں ہو گی۔ دنیا میں کل کائنات اللہ کے قبضۂ قدرت میں ہے، لیکن قیامت کے دن اس کا بھرپور اظہار ہو گا۔