کافر کا عذاب سے فرار ممکن نہیں ہے


فَاصۡبِرۡ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ ۚ فَاِمَّا نُرِیَنَّکَ بَعۡضَ الَّذِیۡ نَعِدُہُمۡ اَوۡ نَتَوَفَّیَنَّکَ فَاِلَیۡنَا یُرۡجَعُوۡنَ﴿۷۷﴾

۷۷۔ پس آپ صبر کریں، یقینا اللہ کا وعدہ سچا ہے، اب انہیں ہم نے جو وعدہ (عذاب) دیا ہے اس میں سے کچھ حصہ ہم آپ کو (زندگی ہی میں) دکھا دیں یا آپ کو دنیا سے اٹھا لیں، بہرحال انہیں ہماری طرف پلٹ کر آنا ہے۔

77۔ آپ ﷺ صبر کریں، چونکہ ان کافروں کے لیے جو وعدﮤ عذاب ہے وہ پورا ہو کر رہنا ہے۔ خواہ اس عذاب کا کچھ حصہ آپ ﷺ کی زندگی میں ان پر آئے یا آپ ﷺ کی زندگی میں یہ عذاب آنے سے پہلے ہم آپ ﷺ کو اس دنیا سے اٹھا لیں۔ اس کا مفہوم یہ نکلتا ہے، عذاب تو ان پر بہرحال آنا ہے، آپ ﷺ کی زندگی کے بعد ہی سہی۔