قیامت کی ہولناکی اور رشتہ دار


یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّکُمۡ وَ اخۡشَوۡا یَوۡمًا لَّا یَجۡزِیۡ وَالِدٌ عَنۡ وَّلَدِہٖ ۫ وَ لَا مَوۡلُوۡدٌ ہُوَ جَازٍ عَنۡ وَّالِدِہٖ شَیۡئًا ؕ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّکُمُ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا ٝ وَ لَا یَغُرَّنَّکُمۡ بِاللّٰہِ الۡغَرُوۡرُ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اے لوگو! اپنے رب (کے غضب) سے بچو اور اس دن کا خوف کرو جس دن نہ باپ اپنے بیٹے کے اور نہ بیٹا اپنے باپ کے کچھ کام آئے گا، اللہ کا وعدہ یقینا سچا ہے لہٰذا دنیا کی یہ زندگی تمہیں دھوکہ نہ دے اور دھوکے باز تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکے میں نہ رکھے۔

33۔ قیامت کی ہولناکی کی یہ صورت ہو گی کہ نہ صرف باپ بیٹے کے لیے اور بیٹا باپ کے لیے کچھ نہ کر سکے گا، بلکہ یہ دونوں ایک دوسرے سے بھاگیں گے۔