صور پھونکنے کا مفہوم


یَّوۡمَ یُنۡفَخُ فِی الصُّوۡرِ وَ نَحۡشُرُ الۡمُجۡرِمِیۡنَ یَوۡمَئِذٍ زُرۡقًا﴿۱۰۲﴾ۚۖ

۱۰۲۔ اس دن صور میں پھونک ماری جائے گی اور ہم مجرموں کو جمع کریں گے (خوف کے مارے) اس روز جن کی آنکھیں بے نور ہو جائیں گی۔

102۔ قیامت کے دن تمام مخلوقات کو جمع کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو قدم اٹھایا جائے گا اسے صور میں پھونکنے سے تعبیر کیا ہے جو ہمارے لیے قریب الفہم ہے اور مجرموں کو نابینائی کی حالت میں اٹھایا جائے گا۔