ادیان عالم اور قیامت کا علم


یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرۡسٰہَا ؕ قُلۡ اِنَّمَا عِلۡمُہَا عِنۡدَ رَبِّیۡ ۚ لَا یُجَلِّیۡہَا لِوَقۡتِہَاۤ اِلَّا ہُوَ ؕۘؔ ثَقُلَتۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ لَا تَاۡتِیۡکُمۡ اِلَّا بَغۡتَۃً ؕ یَسۡـَٔلُوۡنَکَ کَاَنَّکَ حَفِیٌّ عَنۡہَا ؕ قُلۡ اِنَّمَا عِلۡمُہَا عِنۡدَ اللّٰہِ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۱۸۷﴾

۱۸۷۔یہ لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ قیامت واقع ہونے کا وقت کب ہے؟ کہدیجئے: اس کا علم صرف میرے رب کے پاس ہے، قیامت کے وقت کو اللہ کے سوا کوئی ظاہر نہیں کر سکتا، (قیامت کا واقع ہونا) آسمانوں اور زمین کا بڑا بھاری حادثہ ہو گا جو ناگہاں تم پر آ جائے گا، یہ آپ سے اس طرح پوچھتے ہیں گویا آپ اس کی کھوج میں ہوں، کہدیجئے: اس کا علم صرف اللہ کے پاس ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

187۔ تمام انبیاء اور تمام ادیان میں یہ بات مسلمہ ہے کہ قیامت برپا ہونے کے وقت کا علم صرف اللہ تعالی کے پاس ہے۔ چنانچہ انجیل متی 24 : 36 میں آیا ہے: اس دن اور اس گھڑی کی بات کوئی نہیں جانتا، نہ آسمان کے فرشتے اور نہ بیٹا، مگر صرف باپ۔

مشرکین مکہ یہود سے مل کر اسی لیے رسول کریم ﷺ سے قیامت کے بارے میں پوچھنے آئے کہ کیا جواب دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں یہ آیت نازل ہوئی۔