حقیقی مالک صرف اللہ


ہُوَ الَّذِیۡ جَعَلَکُمۡ خَلٰٓئِفَ فِی الۡاَرۡضِ ؕ فَمَنۡ کَفَرَ فَعَلَیۡہِ کُفۡرُہٗ ؕ وَ لَا یَزِیۡدُ الۡکٰفِرِیۡنَ کُفۡرُہُمۡ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ اِلَّا مَقۡتًا ۚ وَ لَا یَزِیۡدُ الۡکٰفِرِیۡنَ کُفۡرُہُمۡ اِلَّا خَسَارًا﴿۳۹﴾

۳۹۔ اسی نے تمہیں زمین میں جانشین بنایا، پس جو کفر کرتا ہے اس کے کفر کا نقصان اسی کو ہے اور کفار کے لیے ان کا کفر ان کے رب کے نزدیک صرف غضب میں اضافہ کرتا ہے اور کفار کے لیے ان کا کفر صرف ان کے خسارے میں اضافے کا موجب بنتا ہے۔

39۔ پوری انسانیت یعنی نوع انسانی سے خطاب ہے کہ اللہ نے تمہیں گزشتہ نسلوں کی جگہ جانشین بنایا یا زمین میں تمہیں اللہ کی طرف سے تصرفات کے عارضی مجاز ہونے کی حیثیت سے جانشین بنایا ہے، ورنہ حقیقی مالکیت کا حق تو صرف اسی ذات کو حاصل ہے۔ اس آیت میں وقت کے مشرکین کی رد میں فرمایا: نسلوں کا سلسلہ جاری رکھنا جہاں تدبیر سے مربوط ہے، وہاں تخلیق سے بھی مربوط ہے۔ اس طرح اس آیت میں یہ نکتہ بیان کیا گیا ہے کہ تدبیر اور تخلیق ناقابل تفریق ہیں۔