اہل باطل کی ہلاکت، تخلیق کائنات کا تقاضا


اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ ؕ اِنۡ یَّشَاۡ یُذۡہِبۡکُمۡ وَ یَاۡتِ بِخَلۡقٍ جَدِیۡدٍ ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے ؟ اگر وہ چاہے تو تمہیں تباہ کر دے اور (تمہاری جگہ) نئی مخلوق لے آئے۔

19۔ اگر یہ دنیا صرف کافروں جیسی مخلوقات میں منحصر ہو جاتی تو آسمانوں اور زمین کی خلقت بے مقصد ہو جاتی۔ آسمانوں اور زمین کی حقانیت اس بات کی متقاضی ہے کہ جو لوگ اس کائناتی فطرت کے تقاضوں کے مطابق نہیں چلتے وہ نابود ہو جائیں اور ان کی جگہ نئی مخلوق آ جائے۔