لقمان داعی توحید


وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا لُقۡمٰنَ الۡحِکۡمَۃَ اَنِ اشۡکُرۡ لِلّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یَّشۡکُرۡ فَاِنَّمَا یَشۡکُرُ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ حَمِیۡدٌ﴿۱۲﴾

۱۲۔ اور بتحقیق ہم نے لقمان کو حکمت سے نوازا کہ اللہ کا شکر کریں اور جو شکر کرتا ہے وہ اپنے (فائدے کے) لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو اللہ یقینا بے نیاز، لائق ستائش ہے۔

12۔ لقمان کے بارے میں اکثریت کی رائے یہ ہے کہ وہ ایک عبد صالح اور حکیم تھے۔ بعض روایات کے مطابق حبشی تھے اور سیاہ قوم سے تعلق رکھتے تھے۔ بعض کے نزدیک ان کا تعلق مصر سے تھا اور بعض کہتے ہیں کہ ان کا تعلق قوم عاد سے تھا جو حضرت ہود علیہ السلام کے ساتھ بچ نکلنے والوں میں شامل تھے۔

عرب لوگ لقمان کی حکمت کے معترف تھے۔ اس لیے انہیں بتایا جا رہا ہے کہ عقیدہ توحید کوئی نئی فکر نہیں ہے، بلکہ قدیم ایام میں لقمان حکیم بھی عقیدہ توحید کے داعی تھے۔