ضعیف الایمان


وَ اِذۡ یَقُوۡلُ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗۤ اِلَّا غُرُوۡرًا﴿۱۲﴾

۱۲۔ اور جب منافقین اور دلوں میں بیماری رکھنے والے کہ رہے تھے: اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے جو وعدہ کیا تھا وہ فریب کے سوا کچھ نہ تھا۔

12۔ یعنی یہ وعدہ صرف فریب ہے کہ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے فتح و نصرت حاصل ہو گی۔ اس بات کے کہنے میں منافقین کے ساتھ کچھ ضعیف الایمان لوگ بھی شامل تھے۔ لہٰذا اس بات کو تسلیم کر لینا چاہیے کہ قرآن کی تصریح کے مطابق رسول اللہ ﷺ کے ہم عصروں میں تین گروہ تھے: پختہ ایمان والے، کمزور ایمان والے اور منافقین۔ چنانچہ ان تینوں کا ان آیات میں صراحت کے ساتھ ذکر ملتا ہے۔