یمن اور بند ارم کا سیلاب


فَاَعۡرَضُوۡا فَاَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمۡ سَیۡلَ الۡعَرِمِ وَ بَدَّلۡنٰہُمۡ بِجَنَّتَیۡہِمۡ جَنَّتَیۡنِ ذَوَاتَیۡ اُکُلٍ خَمۡطٍ وَّ اَثۡلٍ وَّ شَیۡءٍ مِّنۡ سِدۡرٍ قَلِیۡلٍ﴿۱۶﴾

۱۶۔ پس انہوں نے منہ پھیر لیا تو ہم نے ان پر بند کا سیلاب بھیج دیا اور ان دو باغوں کے عوض ہم نے انہیں دو ایسے باغات دیے جن میں بدمزہ پھل اور کچھ جھاؤ کے درخت اور تھوڑے سے بیر تھے۔

16۔ابن عباس اور قدیم کتبات کے مطابق عَرِم سد (بند) کو کہتے ہیں۔ یہ بند تاریخ میں سد مآرب کے نام سے مشہور ہے۔ مآرب اس زمانے میں یمن کا دارالسلطنت تھا۔ لہٰذا سیل العرم اس سیلاب کو کہا گیا ہے جو کسی بند کے ٹوٹنے سے آیا تھا۔ چنانچہ اس سیلاب سے یمن کا سارا علاقہ تباہ ہو گیا۔ اس زمانے کے سبا والوں نے ایک عظیم سد بنایا تھا جس سے آب پاشی کا بہترین نظام وجود میں آیا اور سارا علاقہ سر سبز ہو گیا تھا۔ سیلاب کی تباہی کے بعد وہاں جھاڑیاں اگتی تھیں۔