والدین کی اطاعت کی حدود


وَ وَصَّیۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَیۡہِ حُسۡنًا ؕ وَ اِنۡ جَاہَدٰکَ لِتُشۡرِکَ بِیۡ مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلۡمٌ فَلَا تُطِعۡہُمَا ؕ اِلَیَّ مَرۡجِعُکُمۡ فَاُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ﴿۸﴾

۸۔ اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اگر تیرے ماں باپ میرے ساتھ شرک کرنے پر تجھ سے الجھ جائیں جس کا تجھے کوئی علم نہ ہو تو تو ان دونوں کا کہنا نہ ماننا، تم سب کی بازگشت میری طرف ہے، پھر میں تمہیں بتا دوں گا تم کیا کرتے رہے ہو؟

8۔ اگرچہ اللہ کی بندگی کے بعد اولاد پر سب سے بڑا حق والدین کے ساتھ نیکی ہے، تاہم اللہ کے مقابلے میں والدین کو بھی نظر انداز کرنا ہو گا کیونکہ لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق۔ (الفقیہ 2: 621) خالق کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ہے۔