صلہ رحمی


الَّذِیۡنَ یُوۡفُوۡنَ بِعَہۡدِ اللّٰہِ وَ لَا یَنۡقُضُوۡنَ الۡمِیۡثَاقَ ﴿ۙ۲۰﴾

۲۰۔ جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں اور پیمان کو نہیں توڑتے۔

وَ الَّذِیۡنَ یَصِلُوۡنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٖۤ اَنۡ یُّوۡصَلَ وَ یَخۡشَوۡنَ رَبَّہُمۡ وَ یَخَافُوۡنَ سُوۡٓءَ الۡحِسَابِ ﴿ؕ۲۱﴾

۲۱۔ اور اللہ نے جن رشتوں کو قائم رکھنے کا حکم دیا ہے انہیں قائم رکھتے ہیں اور اپنے رب کا خوف رکھتے ہیں اور برے حساب سے بھی خائف رہتے ہیں۔

وَ الَّذِیۡنَ صَبَرُوا ابۡتِغَآءَ وَجۡہِ رَبِّہِمۡ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنۡفَقُوۡا مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً وَّ یَدۡرَءُوۡنَ بِالۡحَسَنَۃِ السَّیِّئَۃَ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿ۙ۲۲﴾

۲۲۔ اور جو لوگ اپنے رب کی خوشنودی کی خاطر صبر کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو روزی ہم نے انہیں دی ہے اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ طور پر خرچ کرتے ہیں اور نیکی کے ذریعے برائی کو دور کرتے ہیں آخرت کا گھر ایسے ہی لوگوں کے لیے ہے۔

20 تا 22۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ یہ آیت آل محمد علیہم السلام کی صلہ رحمی کے سلسلے میں نازل ہوئی ہے اور یہ خود تیرے رشتہ داروں کے بارے میں بھی ہے۔ ایسا نہ ہو کہ تم آیت کو ایک ہی مصداق میں بند کرو۔ (الکافی 2:56)

ان آیات میں صاحبان عقل کے سات اوصاف بیان فرمائے ہیں: ٭ وہ اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں۔ ٭ وہ صلہ رحمی کرتے ہیں۔ ٭ وہ اپنے رب اور یوم حساب کا خوف رکھتے ہیں۔ ٭وہ اللہ کی خوشنودی کے لیے صبر کرتے ہیں۔٭ وہ نماز قائم کرتے ہیں۔ ٭ وہ راہ خدا میں خرچ کرتے ہیں۔ ٭ وہ نیکی کے ذریعے برائیوں کو دور کرتے ہیں۔