وسیع النظری


اَفَمَنۡ شَرَحَ اللّٰہُ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ فَہُوَ عَلٰی نُوۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ فَوَیۡلٌ لِّلۡقٰسِیَۃِ قُلُوۡبُہُمۡ مِّنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ اُولٰٓئِکَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ﴿۲۲﴾

۲۲۔ کیا وہ شخص جس کا سینہ اللہ نے اسلام کے لیے کھول دیا ہو اور جسے اپنے رب کی طرف سے روشنی ملی ہو (سخت دل والوں کی طرح ہو سکتا ہے؟)، پس تباہی ہے ان لوگوں کے لیے جن کے دل ذکر خدا سے سخت ہو جاتے ہیں، یہ لوگ صریح گمراہی میں ہیں۔

22۔ جس کا سینہ قبول حق کے لیے آمادہ ہو، اللہ کی طرف سے نیک توفیقات اس کے شامل حال ہو جاتی ہیں۔ قبول حق کے لیے اس کے قلب میں گنجائش پیدا ہو جاتی ہے، یعنی باتیں سمجھ میں آنا اور تاریکی چھٹنا شروع ہو جاتی ہے اور فَہُوَ عَلٰی نُوۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ اس نور کی وجہ سے بہت سے پردے ہٹ جاتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں قبول حق کے لیے کوئی آمادگی نہیں ہے، یعنی ان کے دلوں پر نصیحت کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔