دلائل کے مقابلے میں کفار کی دھمکی


وَ اِنِّیۡ عُذۡتُ بِرَبِّیۡ وَ رَبِّکُمۡ اَنۡ تَرۡجُمُوۡنِ ﴿۫۲۰﴾

۲۰۔ اور میں اپنے رب اور تمہارے رب کی پناہ میں آ گیا ہوں (اس بات سے) کہ تم مجھے سنگسار کرو۔

20۔ تَرۡجُمُوۡنِ : الرجم سنگسار کرنے کو کہتے ہیں۔ حضرت نوح علیہ السلام سے اس کی قوم نے کہا: اگر باز نہ آئے تو تمہیں سنگسار کر دیا جائے گا: لَتَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡمَرۡجُوۡمِیۡنَ ۔ (شعراء: 116) حضرت ابراہیم علیہ السلام سے آذر نے کہا: اگر باز نہ آئے لَاَرۡجُمَنَّکَ میں تجھے سنگسار کر دوں گا۔ (مریم:46)

یہاں الرجم سے الزام لگانے کے معنی مراد لینا خلاف ظاہر ہے۔ چونکہ وہ تہمت اور الزام لگاتے رہے۔ اس کے لیے عُذۡتُ پناہ میں آ گیا ہوں، کی سیاق سے مناسبت نہیں ہے۔