دنیاوی پرکشش چیزیں امتحان کا ذریعہ


اِنَّا جَعَلۡنَا مَا عَلَی الۡاَرۡضِ زِیۡنَۃً لَّہَا لِنَبۡلُوَہُمۡ اَیُّہُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا﴿۷﴾

۷۔ روئے زمین پر جو کچھ موجود ہے اسے ہم نے زمین کے لیے زینت بنایا تاکہ ہم انہیں آزمائیں کہ ان میں سب سے اچھا عمل کرنے والا کون ہے ۔

7۔ ہم نے زمین کو پرکشش بنایا۔ اس میں ایسی دلفریب چیزیں پیدا کیں جن سے ہم انسان کی آزمائش کریں گے۔ جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا: وَنَبْلُوْكُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ یعنی ہم تمہیں خیر و شر سے آزمائیں گے۔ کیا اس پر موجود پرکشش چیزوں سے رب کی رضا حاصل کی جاتی ہے؟ یا ان چیزوں کو اللہ کی خوشنودی کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے؟

وَ اِنَّا لَجٰعِلُوۡنَ مَا عَلَیۡہَا صَعِیۡدًا جُرُزًا ؕ﴿۸﴾

۸۔ اور اس پر جو کچھ ہے اسے ہم (کبھی) بنجر زمین بنانے والے ہیں۔

8۔ سطح زمین پر موجود عارضی زیب و زینت ایک وقت ختم ہو کر یہ زمین ایک چٹیل میدان میں بدل جائے گی تو اس وقت پتہ چلے گا کہ زمین کی زندگی میں عیش و عشرت محض ایک آزمائش تھی۔