حضرت سلیمان ؑکا خط


اَلَّا تَعۡلُوۡا عَلَیَّ وَ اۡتُوۡنِیۡ مُسۡلِمِیۡنَ﴿٪۳۱﴾

۳۱۔ تم میرے مقابلے میں بڑائی مت کرو اور فرمانبردار ہو کر میرے پاس چلے آؤ۔

31۔ یہ خط اپنے انداز ارسال، انداز کلام اور مضمون کے اعتبار سے غیر معمولی حیثیت کا حامل تھا۔ انداز ارسال: ایک پرندے کے ذریعے۔ انداز کلام: بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ سے شروع ہوتا ہے جو اس معاشرے کی ثقافت سے بالکل مختلف اور نا آشنا انداز کلام ہے۔ مضمون میں ایک دعوت ہے کہ ایک قانونی حکومت کے مقابلے میں ایک باطل نظام کو بڑائی اور سرکشی کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ لہٰذا فرماں بردار یا مسلم ہو کر میرے سامنے حاضر ہو جاؤ۔ یہاں حضرت سلیمان علیہ السلام کا فرماں بردار ہونے میں دونوں باتیں پائی جاتی ہیں: فرماں برداری بھی اور اسلام بھی۔