تسخیر جنات


وَ مِنَ الشَّیٰطِیۡنِ مَنۡ یَّغُوۡصُوۡنَ لَہٗ وَ یَعۡمَلُوۡنَ عَمَلًا دُوۡنَ ذٰلِکَ ۚ وَ کُنَّا لَہُمۡ حٰفِظِیۡنَ ﴿ۙ۸۲﴾

۸۲۔ اور شیاطین میں سے کچھ (کو مسخر بنایا) جو ان کے لیے غوطے لگاتے تھے اور اس کے علاوہ دیگر کام بھی کرتے تھے اور ہم ان سب کی نگہبانی کرتے تھے۔

82۔ تسخیر جنات کی طرف اشارہ ہے۔ شیاطین کو حضرت سلیمان کے لیے مسخر کرنے کے بعد ان شیطانوں کی نگہبانی خود خداوند عالم کرتا تھا کہ وہ حضرت علیہ السلام کے حسب منشا کام کریں، سرکشی اور فساد پیدا نہ کریں۔

وَ حُشِرَ لِسُلَیۡمٰنَ جُنُوۡدُہٗ مِنَ الۡجِنِّ وَ الۡاِنۡسِ وَ الطَّیۡرِ فَہُمۡ یُوۡزَعُوۡنَ﴿۱۷﴾

۱۷۔ اور سلیمان کے لیے جنوں اور انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کیے گئے اور ان کی جماعت بندی کی جاتی تھی ۔

17۔اس آیت کی نص صریح کے مطابق حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے جنات مسخر تھے، بلکہ ان کے لیے جن و انس کے ساتھ پرندے بھی مسخر تھے۔ لہٰذا اس امر میں کسی قسم کی تاویل قرآن کی معنوی تحریف ہو گی۔