دعوت کی اساس


وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰی قَوۡمِہٖۤ ۫ اِنِّیۡ لَکُمۡ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا، (انہوں نے اپنی قوم سے کہا) میں تمہیں صریحاً تنبیہ کرنے والا ہوں۔

25۔تاریخ انبیاء میں حضرت آدم علیہ السلام کے بعد ابو الانبیاء، بت پرستی کے خلاف سب سے پہلے مجاہد اور تاریخ تمدن میں سب سے پہلی شریعت پیش کرنے والے اولوالعزم پیغمبر حضرت نوح علیہ السلام کا ذکر ہے، جنہوں نے اپنی قوم سے فرمایا کہ تم جن مہلک خطرات میں گھرے ہوئے ہو اور جس انجام سے تمہیں دو چار ہونا ہو گا، اس سے بچانے اور تنبیہ کرنے آیا ہوں اور یہ سمجھانے آیا ہوں کہ صرف اللہ کی عبادت کرو، بت پرستی چھوڑ دو۔