بصارت کا عود کر آنا


فَلَمَّاۤ اَنۡ جَآءَ الۡبَشِیۡرُ اَلۡقٰىہُ عَلٰی وَجۡہِہٖ فَارۡتَدَّ بَصِیۡرًا ۚ قَالَ اَلَمۡ اَقُلۡ لَّکُمۡ ۚۙ اِنِّیۡۤ اَعۡلَمُ مِنَ اللّٰہِ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ﴿۹۶﴾

۹۶۔ پھر جب بشارت دینے والا آیا تو اس نے یوسف کا کرتا یعقوب کے چہرے پر ڈال دیا تو وہ دفعتاً بینا ہو گئے، کہنے لگے: کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں اللہ کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے؟

96۔ بصارت یعقوب علیہ السلام کا عود کر آنا عام طبیعی دستور کے مطابق نہیں ہو سکتا، کیونکہ طبیعی طور پر علاج کے بغیر ممکن نہیں ہے اور یوسف علیہ السلام کا کرتا منہ پر ڈالا جانا آنکھوں کی بصارت کے لیے طبیعی علاج ہرگز نہیں ہے، نہ اس فرط مسرت سے بصارت واپس آ سکتی ہے، بلکہ یہ صرف اعجاز کی صورت ہے جس سے حضرت یوسف علیہ السلام اور حضرت یعقوب علیہ السلام آگاہ تھے۔