دینی احکام کا تمسخر


وَ مَا تَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ اٰیَۃٍ مِّنۡ اٰیٰتِ رَبِّہِمۡ اِلَّا کَانُوۡا عَنۡہَا مُعۡرِضِیۡنَ﴿۴﴾

۴۔ اور ان کے رب کی نشانیوں میں سے جو بھی نشانی ان کے پاس آتی ہے یہ اس سے منہ موڑ لیتے ہیں۔

فَقَدۡ کَذَّبُوۡا بِالۡحَقِّ لَمَّا جَآءَہُمۡ ؕ فَسَوۡفَ یَاۡتِیۡہِمۡ اَنۡۢبٰٓؤُا مَا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ﴿۵﴾

۵۔ چنانچہ جب حق ان کے پاس آیا تو انہوں نے اسے بھی جھٹلا دیا، پس جس چیز کا یہ لوگ مذاق اڑاتے ہیں اس کی خبر عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گی۔

4۔5۔ مشرکین اور مفاد پرستوں کا ہمیشہ یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ الہی پیغام کی تکذیب کرتے ہیں اور جب بھی حق کا پیغام ان کے پاس آیا اس کا مذاق اڑایا۔جدید جاہلیت بھی آیات الہی، تعلیمات قرآن اور اسلام کے نظام حیات کا مطالعہ کیے بغیر دین اور دین والوں کا مذاق اڑاتی ہے۔

ایسے لوگوں کو اللہ تعالیٰ خبردار فرماتا ہے کہ جس حق بات کا یہ لوگ مذاق اڑا رہے ہیں اس کا انہیں عنقریب علم ہو جائے گا۔ دنیا میں حق کی فتح و نصرت کی خبر سنیں گے اور آخرت میں عذاب الہی کے ذریعے اس مذاق کا مزہ چکھنا ہو گا۔