وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الرَّجۡعِ ﴿ۙ۱۱﴾

۱۱۔ قسم ہے بارش برسانے والے آسمان کی،

11۔ الرَّجۡعِ رجوع سے ہے۔ بارش کو رجع اس لیے کہتے ہیں کہ زمین سے اٹھنے والا بخار واپس زمین کی طرف بارش بن کر آتا ہے۔

وَ الۡاَرۡضِ ذَاتِ الصَّدۡعِ ﴿ۙ۱۲﴾

۱۲۔ اور (دانہ اگانے کے لیے) شق ہونے والی زمین کی،

اِنَّہٗ لَقَوۡلٌ فَصۡلٌ ﴿ۙ۱۳﴾

۱۳۔ یہ (قرآن) یقینا فیصلہ کن کلام ہے،

وَّ مَا ہُوَ بِالۡہَزۡلِ ﴿ؕ۱۴﴾

۱۴۔ اور یہ ہنسی مذاق نہیں ہے۔

اِنَّہُمۡ یَکِیۡدُوۡنَ کَیۡدًا ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ بے شک یہ لوگ اپنی چال چل رہے ہیں

وَّ اَکِیۡدُ کَیۡدًا ﴿ۚۖ۱۶﴾

۱۶۔ اور میں بھی تدبیر کر رہا ہوں۔

فَمَہِّلِ الۡکٰفِرِیۡنَ اَمۡہِلۡہُمۡ رُوَیۡدًا﴿٪۱۷﴾

۱۷۔ پس کفار کو مہلت دیں اور کچھ دیر انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیں۔

17۔ کافر اپنی احمقانہ چال چلتا ہے اور اللہ بھی حکیمانہ چال چل رہا ہے۔ کافروں کی چال اللہ کے دین کے خلاف سازش کاری ہے اور اللہ کی چال ان کو مہلت دینا ہے۔ یہ مہلت کافر کے لیے مہلک ہے۔ ان کو جرم میں اضافے کی مہلت دی جاتی ہے، جو بہت بڑی سزا کا پیش خیمہ ہے۔