کِرَامًا کَاتِبِیۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾

۱۱۔ ایسے معزز لکھنے والے،

یَعۡلَمُوۡنَ مَا تَفۡعَلُوۡنَ﴿۱۲﴾

۱۲۔ جو تمہارے اعمال کو جانتے ہیں۔

12۔ دو فرشتے ہوں گے، ایک اعمال خیر، دوسرا اعمال شر لکھتا رہے گا۔ موت قریب آنے پر نیک مومن سے کہیں گے: تجھے خدا جزائے خیر دے تو نے کتنے صالح اعمال ہمیں دکھائے، کتنی باتیں ہمیں سنائیں اور کتنی اچھی محفلوں میں ہمیں بٹھایا۔ آج ہم تیری پسند کے مطابق تیری شفاعت کریں گے۔ اگر نافرمان رہا ہے تو اس سے کہیں گے: خدا تجھے نہ بخشے۔ برے اعمال سے تو نے ہمیں کتنی اذیت دی، کتنی بری باتیں تو نے ہمیں سنائیں اور کتنی بری محفلوں میں تو نے ہمیں بٹھایا۔ آج ہم تیری خواہش کے خلاف رب کے سامنے گواہ ہوں گے۔

(المیزان بحوالہ سعد السعود)

اِنَّ الۡاَبۡرَارَ لَفِیۡ نَعِیۡمٍ ﴿ۚ۱۳﴾

۱۳۔ نیکی پر فائز لوگ نعمتوں میں ہوں گے۔

وَ اِنَّ الۡفُجَّارَ لَفِیۡ جَحِیۡمٍ ﴿ۚۖ۱۴﴾

۱۴۔ اور بدکار جہنم میں ہوں گے۔

یَّصۡلَوۡنَہَا یَوۡمَ الدِّیۡنِ﴿۱۵﴾

۱۵۔ وہ جزا کے دن اس میں جھلسائے جائیں گے۔

وَ مَا ہُمۡ عَنۡہَا بِغَآئِبِیۡنَ ﴿ؕ۱۶﴾

۱۶۔ اور وہ اس سے چھپ نہیں سکیں گے۔

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا یَوۡمُ الدِّیۡنِ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ اور آپ کو کس چیز نے بتایا جزا کا دن کیا ہے؟

ثُمَّ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا یَوۡمُ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۱۸﴾

۱۸۔ پھر آپ کو کس چیز نے بتایا جزا کا دن کیا ہے ؟

یَوۡمَ لَا تَمۡلِکُ نَفۡسٌ لِّنَفۡسٍ شَیۡئًا ؕ وَ الۡاَمۡرُ یَوۡمَئِذٍ لِّلّٰہِ﴿٪۱۹﴾ ۞ٙ

۱۹۔ اس دن کسی کو کسی کے لیے کچھ (کرنے کا) اختیار نہیں ہو گا اور اس دن صرف اللہ کا حکم چلے گا۔