فَحَقَّ عَلَیۡنَا قَوۡلُ رَبِّنَاۤ ٭ۖ اِنَّا لَذَآئِقُوۡنَ﴿۳۱﴾

۳۱۔ پس ہمارے بارے میں ہمارے رب کا فیصلہ حتمی ہو گیا، اب ہم (عذاب) چکھیں گے۔

فَاَغۡوَیۡنٰکُمۡ اِنَّا کُنَّا غٰوِیۡنَ﴿۳۲﴾

۳۲۔ پس ہم نے تمہیں گمراہ کیا جب کہ ہم خود بھی گمراہ تھے۔

فَاِنَّہُمۡ یَوۡمَئِذٍ فِی الۡعَذَابِ مُشۡتَرِکُوۡنَ﴿۳۳﴾

۳۳۔ تو اس دن وہ سب کے سب عذاب میں شریک ہوں گے۔

33۔ پیر و مرشد بھی، مرید بھی، گمراہ کرنے اور گمراہ ہونے والے بھی، سب عذاب میں شریک ہوں گے۔ پیر کا یہ عذر نہیں سنا جائے گا کہ مرید خود ایمان لانا نہیں چاہتا تھا اور مرید کا یہ عذر نہیں سنا جائے گا کہ اسے پیر نے مجبور کیا۔

اِنَّا کَذٰلِکَ نَفۡعَلُ بِالۡمُجۡرِمِیۡنَ﴿۳۴﴾

۳۴۔ ہم مجرموں کے ساتھ یقینا ایسا ہی کیا کرتے ہیں۔

اِنَّہُمۡ کَانُوۡۤا اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ۙ یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ ﴿ۙ۳۵﴾

۳۵۔ جب ان سے کہا جاتا تھا: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو یہ تکبر کرتے تھے،

وَ یَقُوۡلُوۡنَ اَئِنَّا لَتَارِکُوۡۤا اٰلِہَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجۡنُوۡنٍ ﴿ؕ۳۶﴾

۳۶۔ اور کہتے تھے: کیا ہم ایک دیوانے شاعر کی خاطر اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں؟

بَلۡ جَآءَ بِالۡحَقِّ وَ صَدَّقَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۳۷﴾

۳۷۔ (نہیں) بلکہ وہ حق لے کر آئے ہیں اور اس نے رسولوں کی تصدیق کی ہے۔

اِنَّکُمۡ لَذَآئِقُوا الۡعَذَابِ الۡاَلِیۡمِ ﴿ۚ۳۸﴾

۳۸۔ بتحقیق تم دردناک عذاب چکھنے والے ہو۔

وَ مَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

۳۹۔ اور تمہیں صرف اس کی جزا ملے گی جو تم کرتے تھے۔

اِلَّا عِبَادَ اللّٰہِ الۡمُخۡلَصِیۡنَ﴿۴۰﴾

۴۰۔ سوائے اللہ کے مخلص بندوں کے۔