آیت 1
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

سورۃ الانشرح

سورۃ کا نام آیت اَلَمۡ نَشۡرَحۡ سے ماخوذ ہے۔

یہ سورۃ مکی ہے۔

اس سورۃ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو راہ رسالت میں پیش آنے والی مشکلات کے ازالے کا ذکر ہے۔

۱۔ شرح صدر عنایت فرمائی جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مشکلات کی سمجھ اور ان کے حل کی تلاش میں آسانی ملے گی۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ نوید سنائی کہ مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔ یعنی مشکل جب آتی ہے تو آسانی ساتھ لے کر آتی ہے اور آسانی بغیر مشکل کے مفت میں نہیں آیا کرتی۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلَمۡ نَشۡرَحۡ لَکَ صَدۡرَکَ ۙ﴿۱﴾

۱۔ کیا ہم نے آپ کے لیے آپ کا سینہ کشادہ نہیں کیا؟

تفسیر آیات

شرح صدر یعنی سینے کو معارف الٰہی و حقائق ملکوتی کے لیے کشادہ کرنا۔ ان حقائق کو بذریعہ وحی اس طرح درک کرنا جیسے اپنے وجود کو درک کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ناقابل تحمل مشکلات کا مقابلہ کرنے کا حوصلہ آتا ہے اور اپنی کامیابی کے بارے میں کسی شک و تردد کی گنجائش نہیں رہتی۔ اس دعوت الٰہی کے سامنے آنے والی آندھیوں سے گھبراتا نہیں ہے۔ چونکہ شرح صدر کے نتیجے میں معاملہ فہمی اور حقائق کے ادراک سے سکون و اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ چنانچہ ایسے مشکل ترین حالات میں حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ کی بارگاہ میں عرض کیا:

وَ یَضِیۡقُ صَدۡرِیۡ وَ لَا یَنۡطَلِقُ لِسَانِیۡ۔ (۲۶ شعرا: ۱۳)

اور میرا سینہ تنگ ہو رہا ہے اور میری زبان نہیں چلتی۔

تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو سورۃ طہٰ آیت ۲۵۔


آیت 1