آیات 3 - 4
 

وَ اِذَا الۡاَرۡضُ مُدَّتۡ ۙ﴿۳﴾

۳۔ اور جب زمین پھیلا دی جائے گی۔

وَ اَلۡقَتۡ مَا فِیۡہَا وَ تَخَلَّتۡ ۙ﴿۴﴾

۴۔ اور جو کچھ اس کے اندر ہے اسے اگل دے گی اور خالی ہو جائے گی۔

تفسیر آیات

کائنات کی دگرگونی کی وجہ سے زمین کا موجودہ توازن ختم ہو جائے گا اور زمین کے مختلف حصوں کا آپس میں ربط و کشش بھی ختم ہو جائے گی۔ اسی لیے زمین کا پھیل جانا قدرتی بات ہے۔ زمین کا بیرونی خشک ٹائٹل محدود اور مختصر ہے اور زمین کے اندر دو مراکز ہیں: ایک اندر والا ٹھوس مرکز ہے اور اور دوسرا اس کے باہر والا مرکز جو مائع شکل میں ہے اس پر بیرونی خشک ٹائٹل کا دباؤ ہے۔ لہٰذا کائنات کی دگرگونی کی صورت میں زمین کے بیرونی ٹائٹل کا دباؤ کم ہونے کی وجہ سے زمین کی مائع شکل کا حصہ سطح زمین کی طرف آ سکتا ہے۔ وَ تَخَلَّتۡ سے بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زمین اپنا شکم خالی کر دے گی۔ جیسے فرمایا:

وَ اَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَہَا ﴿﴾ (۹۹ زلزال: ۲)

اور زمین اپنا بوجھ نکال دے گی۔

مفسرین اس آیت کی یہ تفسیر کرتے ہیں کہ زمین اپنے شکم میں موجود اموات باہر نکال دے گی۔ چنانچہ اموات بھی مَا فِیۡہَا میں شامل ہیں۔


آیات 3 - 4