آیت 13
 

اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ؕ۱۳﴾

۱۳۔ جب اسے ہماری آیات سنائی جاتی ہیں تو وہ کہتا ہے: یہ تو قصہ ہائے پارینہ ہیں۔

تشریح کلمات

اَسَاطِیۡرُ:

کہتے ہیں یہ لفظ رومی زبان سے عربی میں داخل ہوا ہے۔ اصل میں یہ لفظ اسطورا ہے جو قصہ کہانی کو کہتے ہیں اور عربوں میں یہ لفظ سچ جھوٹ ہر بات پر مشتمل کہانیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

جب اس منکر شخص پر قیامت کے بارے میں قرآنی آیات پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو یہ شخص کہتا ہے: یہ پرانے لوگوں گھڑی ہوئی داستانیں ہیں جن کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔


آیت 13