آیات 24 - 25
 

وَ مَا ہُوَ عَلَی الۡغَیۡبِ بِضَنِیۡنٍ ﴿ۚ۲۴﴾

۲۴۔ اور وہ غیب (کی باتیں پہنچانے) میں بخیل نہیں ہے۔

وَ مَا ہُوَ بِقَوۡلِ شَیۡطٰنٍ رَّجِیۡمٍ ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ اور یہ (قرآن) کسی مردود شیطان کا قول نہیں ہے۔

تشریح کلمات

ضنین:

( ض ن ن ) بخل کرنا۔

تفسیر آیات

۱۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جو غیبی وحی نازل ہوتی ہے اس کے بیان میں کوتاہی نہیں کرتے۔ پوری صدق و امانت کے ساتھ بیان کرتے ہیں۔ انبیاء علیہم السلام معصوم ہوتے ہیں کسی پیغام وحی کو چھپا کر خیانت نہیں کرتے۔

۲۔ نہ ہی یہ قرآن شیطانی کلام ہے۔ اس کلام میں کوئی ایسا شائبہ نہیں ہے جس میں کاہنوں کے کلام کی طرح غیر واقعی یا اپنے مفاد کی بو آتی ہو۔ شیطان انسانی قدروں کی طرف دعوت نہیں دیتا، نہ ہی اسے اللہ کی بندگی سے کو ئی دلچسپی ہے۔


آیات 24 - 25