آیت 20
 

ثُمَّ السَّبِیۡلَ یَسَّرَہٗ ﴿ۙ۲۰﴾

۲۰۔ پھر اس کے لیے راستہ آسان بنا دیا۔

تفسیر آیات

انسان کے لیے جب تقدیر بنائی اور اس کی زندگی کے لیے نظام بنایا تو یہ تقدیر انسان کی خود مختاری کی منافی اور متضاد نہیں ہے۔ تقدیر کے ساتھ اس کی ہدایت کا راستہ آسان بنا دیا ہے اور سبیل ہدایت خود اس کے وجود میں میسر فرمائی ہے:

وَ نَفۡسٍ وَّ مَا سَوّٰىہَا ۪﴿﴾ فَاَلۡہَمَہَا فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا ۪﴿﴾ (۹۱ شمس: ۷۔۸)

اور نفس کی اور اس کی جس نے اسے معتدل کیا، پھر اس نفس کو اس کی بدکاری اور اس سے بچنے کی سمجھ دی۔

اس آیت میں واضح طور پر بتایا ہے کہ نفس کی تخلیق کے بعد اللہ تعالیٰ نے اس میں خیر و شر، پاکیزگی و پلیدی، فسق و فجور اور تقویٰ کی سمجھ ودیعت فرمائی ہے۔ لہٰذا انسان کو اچھائی اور برائی کی پہچان کے لیے دور جانا نہیں پڑتا۔ خود انسان کے نفس میں اس کی رہنمائی موجود ہے۔ البتہ یہ نفس رہنمائی کے قابل اس وقت ہو گا جب اسے پاک اور شفاف رکھا جائے:

قَدۡ اَفۡلَحَ مَنۡ زَکّٰىہَا ۪﴿﴾ (۹۱ شمس: ۹)

بتحقیق جس نے اسے پاک رکھا کامیاب ہوا۔


آیت 20