آیت 19
 

اِنۡ تَسۡتَفۡتِحُوۡا فَقَدۡ جَآءَکُمُ الۡفَتۡحُ ۚ وَ اِنۡ تَنۡتَہُوۡا فَہُوَ خَیۡرٌ لَّکُمۡ ۚ وَ اِنۡ تَعُوۡدُوۡا نَعُدۡ ۚ وَ لَنۡ تُغۡنِیَ عَنۡکُمۡ فِئَتُکُمۡ شَیۡئًا وَّ لَوۡ کَثُرَتۡ ۙ وَ اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ﴿٪۱۹﴾

۱۹۔ (کافروں سے کہدو کہ) اگر تم فیصلہ چاہتے ہو تو فیصلہ تمہارے سامنے آ گیا اب اگر تم باز آ جاؤ تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر تم نے (اس جرم کا) اعادہ کیا تو ہم بھی (اس سزا کا)اعادہ کریں گے اور تمہاری جماعت کثیر ہو بھی تو تمہارے کسی کام نہ آئے گی اور اللہ مومنوں کے ساتھ ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنۡ تَسۡتَفۡتِحُوۡا: روایت میں آیا ہے کہ ابوجہل نے جنگ بدر کے موقع پر یہ دعا کی تھی: اے اللہ! ہمارے قدیم دین اور محمدؐ کے جدید دین میں سے جس سے تجھے محبت ہے اور جس کو تو پسند کرتا ہے، اس کے ماننے والوں کو نصرت عطا فرما۔ ( مجمع البیان) چنانچہ اللہ نے اپنے پسندیدہ دین کی نصرت فرمائی اور مستقبل میں مؤمنوں کے لیے دائمی فتح اور کافروں کے لیے دائمی شکست کی نوید بھی سنائی۔

۲۔ وَ اِنۡ تَنۡتَہُوۡا: اس فیصلے کے سننے کے بعد اگر تم باز آ جاؤ تو اس میں تمہاری بھلائی ہے۔ دوبارہ شکست و خواری کا منہ دیکھنا نہیں پڑے گا۔ اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ جنگیں کفار کی طرف سے جارحانہ عزائم کی وجہ سے لڑی جا رہی ہیں۔

۳۔ وَ اِنۡ تَعُوۡدُوۡا نَعُدۡ: اگر تم نے پھر جنگ کرنے میں پہل کی تو ہم بھی جواب دیں گے۔ آیت کے اس جملے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اسلام اس وقت تک کسی سے جنگ نہیں کرتا جب تک دشمن نے پہل نہیں کی یا جنگ کرنے کے لیے تیاری شروع نہ کرے۔

اہم نکات

۱۔ ناحق کو کثرت فائدہ نہیں دیتی: وَ لَنۡ تُغۡنِیَ عَنۡکُمۡ فِئَتُکُمۡ شَیۡئًا وَّ لَوۡ کَثُرَتۡ ۔۔۔۔

۲۔ جہاں جرم ہو گا، زود یا بہ دیر اس کا مکافات عمل ضرور ملے گا: وَ اِنۡ تَعُوۡدُوۡا نَعُدۡ ۔۔۔۔


آیت 19