آیت 34
 

فَاِذَا جَآءَتِ الطَّآمَّۃُ الۡکُبۡرٰی ﴿۫ۖ۳۴﴾

۳۴۔ پس جب بہت بڑی آفت آ جائے گی۔

تشریح کلمات

الطم :

( ط م م ) کے معنی پانی سے بھرے ہوئے سمندر کے ہیں اور ایسے سمندر کو الطّم و الرّم کہتے ہیں۔ طمّ علی کذا کے معنی کسی پر چھا جانے کے ہیں۔ اسی سے قیامت کو طامۃ کہا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ انسان کی تخلیق سے آسمان اور ارضی نظام کی تخلیق کو زیادہ اہمیت دینے اور اعادۂ حیات کو تخلیق کائنات سے آسان قرار دینے کے بعد قیامت کا ذکر آیا اور فرمایا: جب قیامت جیسی بڑی آفت آ جائے گی تو لوگوں کا کیا حال ہو گا۔ وہ اگلی آیت میں مذکور ہے:


آیت 34