آیت 28
 

رَفَعَ سَمۡکَہَا فَسَوّٰىہَا ﴿ۙ۲۸﴾

۲۸۔ اللہ نے اس کی چھت اونچی کی پھر اسے معتدل بنایا۔

تشریح کلمات

سمک :

( س م ک ) بلندی کو کہتے ہیں اور سقف کو بھی۔ فرزدق کہتے ہیں: ان الذی سمک السماء بنی لنا۔ بیتاً دعائمہ اعزوا طول سمک السماء یعنی رفع السمآء۔

تفسیر آیات

۱۔ آسمان کی تخلیق انسانوں کی تخلیق سے زیادہ مشکل ہونے کا ذکر ہے کہ اللہ نے آسمان کو بلندی پر اٹھایا۔ یعنی رفع رفعاً کی طرح ہے کہ اس کی بلندی کو خوب بلندی دی۔ اس سے آسمان کی بلندی زیادہ ہونے کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔

۲۔ فَسَوّٰىہَا: پھر آسمان کو اعتدال دیا اور اجرام سماوی کو ایک محیر العقول نظام میں منسلک کر دیا کہ اربوں سال میں ایک سیکنڈ کے برابر بھی اس اعتدال میں فرق نہیں آتا۔


آیت 28